کراچی میں شادی سے انکار پر لڑکی نے نوجوان کی جان لے لی، سب کی تصاوير کو ياديں بنانے والا فوٹوگرافر جواد خود يادوں کی تصویر بن گیا، پوليس نے قتل ميں ملوث لڑکی کو گرفتار کرلیا۔
کراچی کے علاقے مليرجناح اسکوائر کا رہائشی جواد جو پيشے سے فوٹوگرافر تھا، 22 اگست کو شادی کی تقریب کو يادگار بنانے کے ليے تصاوير بنارہا تھا ليکن اسے کيا معلوم تھا کہ وہ خود يادوں کی تصوير بننے والا ہے ۔
شازيہ نامی لڑکی جو جواد سے شادی کرنا چاہتی تھی ليکن جواد کا انکار اسے ايک آنکھ نہ بھايا اور دوران تقريب ہی جواد کو فون آيا اور وہ وہاں سے چلاگيا۔
لڑکے کے بھائی کے مطابق جواد شادی کی مووی بنارہا تھا کہ لڑکی کا فون آيا جس کے بعد جواد کو ہائی روف ميں ڈال کر اغوا کرکے لے گئے ۔
شازيہ اور اسکے دوستوں نے جواد کو اغوا کرنے کے بعد اس پر اتنا تشدد کيا کہ اس کی جان چلی گئی، لاش گلشن رومي کي جھاڑيوں ميں پھينک دی۔
پوليس نے موبائل ٹريس کرکے ملزمہ کو گرفتار کيا تو اس نے اعتراف جرم کرليا، جواد کے والد نے مطالبہ کيا کہ لڑکی کو مقدمے ميں نامزد کياجائے۔
پولیس نے واردات میں استعمال ہونيوالی گاڑی بھی قبضے ميں لے لی جبکہ واردات میں شامل ملزمہ کے ساتھی کی تلاش بھی جاری ہے۔