اسمارٹ فونز زندگیوں کو کیسے متاثر کررہے ہیں؟

اسمارٹ فونز زندگیوں کو کیسے متاثر کررہے ہیں؟

ایسا کوئی نہیں ہوگا جس کے ہاتھ میں آج کل اسمارٹ فون نہ موجود ہو اور اس کا استعمال سونے سے قبل لیٹے ہوئے بھی بہت زیادہ کیا جاتا ہے۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کی یہ عادت جسم اور دماغ کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔

درحقیقت اسمارٹ ڈیوائسز سے خارج ہونے والی روشنی رات کے وقت نیند کو اڑانے کا کام کرتی ہے جبکہ ان کا بہت زیادہ استعمال مختلف مسائل کا باعث بھی بنتا ہے۔

نیند متاثر کرے
حال ہی میں کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں انتباہ کیا گیا کہ سونے سے قبل اسمارٹ فونز کا استعمال کرنا سب سے پہلے تو نیند کو متاثر کرتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فون کی اسکرین سے خارج ہونے والی شعاعیں آنکھوں کو متاثر کرتی ہیں اور دماغ کو بتاتی ہیں کہ جاگتے رہو ابھی سونے کا وقت نہیں ہوا۔ اسمارٹ فون ہاتھ میں ہونے سے دماغ نیند کا باعث بننے والا کیمیکل میلاٹونین کی مقدار بڑھاتا نہیں۔

موٹاپے کا خطرہ
اسی تحقیق کے مطابق اگر آپ کی نیند متاثر ہوتی ہے اور آپ پانچ سے چھ گھنٹے ہی سو پاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں دوران نیند جسم کے اندر زہریلے مواد کی صفائی کا عمل مناسب طریقے سے نہیں ہوپاتا۔ یہ زہریلے اثرات پھر جسم کے اندر موجود رہتے ہیں جس کے نتیجے میں توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، مختصر المدت یاداشت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں، مسائل کا حل نکالنے کی صلاحیت بھی ناقص ہوسکتی ہے۔ اور ہاں کم نیند کا نتیجہ لوگوں کے اندر نقصان دہ غذا کے استعمال کا رجحان بھی بڑھاتا ہے جس کے نتیجے میں موٹاپے، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

بینائی کے لیے نقصان دہ
امریکا کی ٹولیڈو یونیورسٹی کی تحقیق میں انکشاف کیا گیا کہ اسمارٹ فونز سے خارج ہونے والی یہ روشنی ہمارے قرینے میں جذب ہوکر ایسے زہریلے کیمیکل کی پیداوار کو حرکت میں لاتی ہے جو خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس نقصان کے نتیجے میں بینائی میں بڑے بلائنڈ اسپاٹس بنتے ہیں جو پٹھوں میں تنزلی کی علامت ہوتے ہیں، یہ ایک ایسا مرض ہے جو اندھے پن کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ تحقیقی ٹیم نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ اندھیرے میں ان ڈیوائسز کو استعمال نہ کریں کیونکہ اس وقت زیادہ خطرناک نیلی روشنی آنکھوں میں داخل ہوتی ہے۔

گردن اور ریڑھ کی ہڈی کو نقصان
نیویارک اسپائن سرجری اینڈ ری ہیبلیٹیشن میڈیسین کی ایک تحقیق کے مطابق جب لوگ اسکرین کو دیکھنے کے لیے سر آگے جھکاتے ہیں چاہے وہ معمولی ہی کیوں نہ ہو، اس سے ہماری گردن اور ریڑھ کی ہڈی پر 60 پونڈز کا دباﺅبڑھ جاتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی پوزیشن پر کسی بالغ شخص کے سر کا وزن 10 سے 12 پونڈز ہوتا ہے تاہم جب اسے آگے جھکاتے جاتے ہیں اس میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں گردن کے ساتھ ریڑھ کی ہڈی پر بھی دبا? بڑھتا ہے اور کمر و گردن میں درد کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

یاداشت کمزور ہونا
سوئس ٹراوپیکل اینڈ پبلک ہیلتھ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اسمارٹ فونز سے خارج ہونے والی شعاعوں یا ریڈی ایشن کے نتیجے میں نوجوانوں اور بچوں کی یاداشت پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ ریڈیو فریکوئنسی الیکٹرومیگنیٹ فیلڈز کا موبائل فونز سے اخراج ہوتا ہے اور اگر ان ڈیوائسز کو ایک سال سے زائد عرصے تک بہت زیادہ استعمال کیا جائے تو اس سے نوجوانوں کی یاداشت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس عادت کے نتیجے مین figural memory متاثر ہوتی ہے جو کہ دماغ کے دائیں حصے میں ہوتی ہے اور انسانوں کو اشیا کا فہم جیسے تصاویر، ساخت وغیرہ کی صلاحیت دیتی ہے۔

x

Check Also

خاتون سے جنسی ہراسگی، محکمہ صحت کے 2 افسران کو سزا

صوبائی محتسب سندھ نے خاتون کو جنسی ہراساں کرنے پر محکمہ صحت کے 2 افسران ...

%d bloggers like this: