کوئٹہ میں دنیا کی جدید ترین سوسائٹی بنے گی۔ اس حوالے سے تمام کاغذی کارروائی مکمل کر لی گئی ہے۔ حکومت کی جانب سے فوج کو شہدا کی فلاح کے لئے زمین بھی الاٹ کر دی گئی ہے۔ وزیراعلی بلوچستان نے بھی فائل پر دستخط کر دئیے گئے ہیں۔ زمین کوئٹہ کے مظافاتی علاقے کا انتخاب کیا گیا ہے۔ کوئٹہ کی معروف ترین حنہ جھیل بھی ڈی ایچ اے میں شامل کی گئی ہے تاکہ اس سیاحتی مقام کو محفوظ بنایا جا سکے۔
ڈی ایچ اے کوئٹہ کا ہیڈ آفس ابھی لاہور میں قائم کیا گیا ہے جہاں اس کی پلاننگ اور نقشے فائنل کیے جا رہے ہیں۔ اس عظیم شاہکار کی ڈیزاننگ اناتولیہ کی معروف ترین کمپنی نے کی ہے۔ یہ پاکستان کی پہلی سمارٹ سوسائٹی ہو گی۔
اس سمارٹ سوسائٹی میں تمام کام ربوٹکس کے ذریعے ہوں گے۔ کسی بھی بیماری یا وبا کی صورت میں ادویات اور بچاؤ کی تمام اشیا خود ہے گھر پہنچ جائیں گی۔ تمام گیٹس اٹومیٹک ہوں گے۔ اس کے علاوہ تمام شہریوں اور آنے جانے والوں کی فیس ریکوگنیشن بھی ہو گی۔ یہ پاکستان بلکہ دنیا کی سب سے بڑی سمارٹ سوسائٹی ہو گی۔
گزشتہ کور کمانڈر کانفرنس میں جہاں کشمیر کے اہم ترین معاملات کا جائزہ لیا گیا وہیں ڈی ایچ اے کوئٹہ کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔