کرکٹ کا بانی انگلینڈ چوتھی بار فائنل کھیلنے کے لئے لارڈز کے تاریخی میدان میں اترا ،سنسنی خیز اور دلچسپ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کوشکست دے کر ورلڈ چیمپئن بن کر لوٹا۔
کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ پہلے فائنل ٹائی ہوا،پھر میچ سپر اوور میں بھی ٹائی ہوگیا،آئی سی سی کے قانون کے مطابق انگلینڈ فائنل میں زیادہ بائونڈریز لگانے کی وجہ سے فاتح قرار پایا۔
میچ میں کیوی کھلاڑیوں نے شاندار فیلڈنگ کی، ٹوم لیتھم نے جوروٹ کا حیرت انگیز کیچ پکڑ کر دنیا بھر کے شائقین کرکٹ کے دل موہ لئے۔
سنسنی خیز فائنل میں کبھی انگلینڈ تو کبھی نیوزی لینڈ کا پلڑا بھاری رہا،پہلے انگلینڈ کے 86رنز پر 4کھلاڑی آئوٹ ہوئے،جوس بٹلر اور بین اسٹوکس نے انگلینڈ کو ایک بار پھر فتح کی راہ پر گامزن کردیا۔
نیوزی لینڈ کی فیلڈنگ اور بولنگ نے میچ کا پلڑا ایک بار پھر اپنی طرف پھیر لیا، آخری 3 گیندوں پر انگلینڈ کو 9رنز درکار تھے،اسٹوکس نے 2رنز لئے تو اوور تھرو کے باعث گیند بائونڈری لائن سے جالگی،امپائر نے انگلش ٹیم کو 4اضافی رنزدے دیے،جس کی وجہ سے میزبان ٹیم میچ ٹائی کرنے میں کامیاب رہی۔
سپر اوورمیں انگلش ٹیم کی طرف سے بین اسٹوکس اور جوس بٹلر میدان میں اترے اور 15رنز بنائے اور نیوزی لینڈ کو ایک اوور میں 16رنز کا ہدف دیا،نیوزی لینڈ کے جمی نیشم نے جب چھکا لگایا تو ایسا لگا کہ میچ نیوزی لینڈ نے جیت لیا ہے مگر انگلش بولر جوفرا آرچر نے ہمت نہ ہاری،تاہم ایک بار پھر میچ ٹائی ہوگیا۔
بین اسٹوکس کو فائنل کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا،نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن رنز اپ ٹرافی کے ساتھ ورلڈ کپ 2019ء کے بہترین کھلاڑی کے ایوارڈ کے حقدار قرار پائے۔