’’وزیراعظم سلیکٹڈ، اسپیکر سلیکٹڈ‘‘

یپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جس وزیر اعظم کو وزیر نکالنے اور بجٹ بنانے کا اختیار تک نہ ہو اسے سلیکٹڈ نہیں تو اور کیا کہیں؟

گوجر خان میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس وقت ملک معاشی اور قیادت کے ایک ایسے بحران سے گزر رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا اور یہ بحران عمران خان کی نالائقی اور سلیکشن کی بنا پر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘عمران خان کہتے تھے کہ جب ان کی حکومت آئے گی تو ملک میں لاکھوں ڈالر آئیں گے، لیکن سلیکٹڈ وزیر اعظم جب بھی آتے ہیں ظلم کرکے بھاگ جاتے ہیں، یہ کہتے ہیں مجھے سلیکٹڈ مت بولو، یہ لفظ تو اب ڈکشنری میں آگیا ہے، جس وزیر اعظم کو وزیر نکالنے اور بجٹ بنانے کا اختیار تک نہ ہو اسے سلیکٹڈ نہیں تو اور کیا کہیں؟’

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ کیسا نیا پاکستان ہے جہاں غریب کا گھر حرام اور بنی گالہ کی تجاوزات حلال ہیں؟ یہ کیسی حکومت ہے جس میں لاڈلی کی آف شور حلال اور نواز شریف کی آف شور حرام ہے؟ یہ کیسی حکومت ہے کہ لاڈلے کے دوست کے بے نامی اکاؤنٹس حلال اور آصف زرداری کے دوست کے بے نامی اکاؤنٹس حرام ہیں؟

انہوں نے کہا کہ نندی پور پاور پراجیکٹ کیس میں ہمارے سابق وزیر بابر اعوان بے قصور اور راجہ پرویز اشرف گناہ گار قرار پائے، یہ کس قسم کا انصاف ہے کہ یا جیل جاؤ یا تحریک انصاف میں جاؤ۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، جس دن عوام نے حکومت کی چھٹی کا فیصلہ کرلیا وہ حکومت کا آخری دن ہوگا۔

سابق صدر اور والد آصف علی زرداری اور پھوپھی فریال تالپور کی گرفتاری کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ‘ہم گرفتاریوں سے نہیں ڈرتے، اگر یہ سمجھتے ہیں کہ ہم پر جھوٹے مقدمات بنا کر یہ ہمیں ڈرا لیں گے تو یہ ان لوگوں کی بھول ہے جبکہ کسی صورت اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: