انگلینڈ کو شکست ، آسٹریلیا سیمی فائنل میں

آئی سی سی ورلڈ کپ کے 32ویں میچ میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو ہرا کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
انگلینڈ کو سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے لیے اپنے باقی دونوں میچ جیتنے ہیں۔ انگلینڈ کو انڈیا اور نیوزی لینڈ سے میچ کھیلنے ہیں۔
انگلینڈ 286 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 221 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ آل راونڈر بین سٹروکس کے علاوہ کوئی انگلش بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکا۔
انگلینڈ نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ آسٹریلیا کے ابتدائی بلے بازوں نے ناموافق موسمی حالات میں عمدہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلے 22 اووروں میں بغیر کسی نقصان کے 122 بنائے لیکن انگلینڈ نے اگلے 28 اووروں میں عمدہ بولنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 286 رنز تک محدود کر دیا۔
انگلینڈ نے جب 286 رنزکے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اسے پہلے اوور میں نقصان اٹھانا پڑا۔
انگلینڈ کو پہلے اوور میں اس وقت پہلا نقصان اٹھانا پڑا جب فاسٹ بولرجوزف برینڈوف نےجیمز ونس کو آؤٹ کر دیا۔ فاسٹ بولر مچل سٹارک نے جو روٹ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے میچ میں صورتحال پاکستان جیسی ہی تھی۔ گذشتہ رات کی بارش اور ابر آلود موسم کی وجہ سے تمام ماہرین اس پر متفق نظر آئے جو ٹیم ٹاس جیتے گی وہ مخالف ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دے گی۔ جب ایون مورگن نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو خیال کیا جا رہا تھا کہ انگلینڈ کی ٹیم اپنےابتدائی اووروں میں آسٹریلیا کو نقصان پہنچا کر اسے دباؤ میں لے آئے گی لیکن ایسا نہ ہوسکا اور دونوں اوپنروں نے 22 اووروں میں بغیر کسی نقصان 122 رنز بنا ڈالے۔
انگلینڈ کو پہلی کامیابی 23ویں اوور میں ہوئی جب آف سپنر معین علی نے ڈیوڈ وارنرکیچ آؤٹ کرا دیا۔ میچ کے بعد ایون مورگن سے بھی یہیں سوال ہوا کہ کیا ان کو آسٹریلیا کو پہلے بیٹنگ کو دعوت دے کر غلطی کی تو انھوں نے کہا بلکل نہیں۔
ڈیوڈ وارنر اور سٹیو سمتھ پر بال ٹمپرنگ کی پاداش میں ایک سال تک کھیل پر پابندی کے دوران عثمان خواجہ آسٹریلیا کی بیٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی بن کر سامنے آئے۔ عثمان خواجہ نے سپنروں کے خلاف اپنی کارکردگی کو بہتر بنایا اور ورلڈ کپ سے پہلے انڈیا اور پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز میں انتہائی عمدہ بیٹنگ کرتے ہوئے ورلڈ کپ میں پہنچے۔
جب ایک میچ انھیں پانچویں نمبر پر بیٹنگ کے بھیجا گیا اور وہ زیادہ اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے تو آسٹریلیا کے سابق کپتان مائیکل کلارک کو یہ بات بری لگی کہ عثمان خواجہ کو پانچویں نمبرپر کیوں کھیلا جا رہا ہے۔ جب عثمان خواجہ کو تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے کھیلایا گیا تو انھوں نے 80 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی۔ آج جب عثمان خواجہ ایک بار تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے اور وہ زیادہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکے تو مائیکل کلارک عثمان خواجہ کی جگہ اب سٹیو سمتھ کو تیسرے نمبر پر کھلانے کی حمایت کرتے دکھائی دیئے۔

x

Check Also

شاہین آفریدی کی اہلیہ انشا کی رخصتی کے جوڑے کی قیمت کیا تھی؟

شاہین آفریدی کی اہلیہ انشا کی رخصتی کے جوڑے کی قیمت کیا تھی؟

قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کی دوسری بیٹی  انشا آفریدی گزشتہ روز  پیا ...

%d bloggers like this: