انگلینڈ نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے افغانستان کو جیت کے لیے رواں ورلڈ کپ کا سب سے بڑا ہدف دے دیا۔
انگلینڈ کے کپتان اوئن مورگن نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور انگلش اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 44 رنز کا آغاز فراہم کیا، جیمز ونس 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پہلی وکٹ جلد گرنے کے بعد جو روٹ اور جونی بیئراسٹو نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 164 رنز پر پہنچایا، اس موقع پرجونی بیئراسٹو 90 رنز پر نروس نائنٹیز کا شکار ہو گئے۔
بیئراسٹو کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلش کپتان اوئن مورگن نے افغان بولرز کی خوب درگت بنائی اور 71 گیندوں پر 148 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی۔
مورگن نے 17 بار گیند کو براہ راست شائقین تک پہنچایا جو ون ڈے کی تاریخ میں کسی بھی کھلاڑی کی جانب سے ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ ان کی اننگز میں 4 چوکے بھی شامل تھے۔
مورگن سے قبل ایک اننگز میں سب سے زیادہ 16 چھکے لگانے کا اعزاز بھارت کے روہت شرما کو حاصل تھا جو انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف مارے تھے۔
جو روٹ نے بھی 88 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ معین علی نے 9 گیندوں پر 4 چھکوں کی مدد سے 31 رنز بنائے۔
انگلش ٹیم نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 397 رنز اسکور کیے۔ یہ رواں ورلڈکپ کا اب تک کا سب سے بڑا اسکور ہے۔ ورلڈکپ کی تاریخ میں سب سے بڑا مجموعہ 417 رنز 2015 میں آسٹریلیا نے افغانستان کے خلاف ہی بنائے تھے اور افغانستان یہ میچ 275 رنز سے ہار گیا تھا۔یہ ورلڈکپ کی تاریخ کی سب سے بڑی فتح تھی۔
افغانستان کی جانب سے راشد خان سب سے مہنگے بولر ثابت ہوئے، انہوں نے 9 اوورز میں بغیر کوئی وکٹ حاصل کئے 12 سے زائد رنز کی اوسط سے 110 رنز دیئے۔
افغانستان کی ٹیم اب تک ایونٹ میں چار میچ کھیل چکی ہے اور تمام میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے جب کہ ورلڈکپ کی فیورٹ انگلینڈ کو چار میں سے تین میچوں میں کامیابی اور ایک میچ میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی آج مانچسٹر میں اپنی کرکٹ ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لئے موجود ہیں اور وہ افغان ٹیم سے ملاقات بھی کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب ورلڈ کپ میچ میں افغان صدر موجود ہیں۔