پاکستان کرکٹ بورڈ نے نائٹ کرفیو کی خلاف ورزی پر کرکٹرز کے خلاف ایکشن لینےسے انکار کردیا ہے۔
پی سی بی نے کھلاڑیوں کے لیے گیارہ بجے کرفیو ٹائم مقرر کررکھاہے جس کا مطلب یہ ہے کہ تمام کھلاڑی اس وقت سےپہلے لازمی ہوٹل پہنچ جائیں لیکن وائرل ہونے والی تصویر اور ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شعیب ملک کے ساتھ امام الحق، وہاب ریاض اور ثانیہ مرزا رات گئے شیشہ بار میں موجود ہیں۔
بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم اگر یہ میچ جیت جاتی تو پھر شاید اس ویڈیو پر کوئی بات نہ کرتا لیکن اب اس ویڈیو پر کھل کر تنقید ہورہی ہے۔ ثانیہ مرزا کاموقف ہے کہ وہ بیٹے کے ساتھ ڈنر کرنے گئے تھے۔ جس نے بھی یہ ویڈیو بنائی، اس نے بہت غلط کیا۔ ماہرین کے مطابق ثانیہ مرزا کا یہ ٹوئٹ خود ان کے لیے مشکل پیدا کرسکتا ہے، شیشہ بار میں بچوں کو لے جانا جرم ہے اور اس پر سزا بھی ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب پی سی بی نے کرکٹرز کے خلاف ایکشن لینے سے انکار کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہےکہ یہ ویڈیو میچ سے 48 گھنٹے پہلے کی ہے، بھارت کے خلاف میچ سے ایک رات پہلے تمام کھلاڑی ہوٹل میں موجود تھے۔ میچ ہارنے پر اس قسم کے ایشوز کا سامنا آنا کوئی نئی بات نہیں۔ اسکینڈل بنانے کے لیے لوگ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں اور پرانی چیزوں اور واقعات کو کرکٹرز کے ساتھ جوڑنے کےماہر ہیں۔