جڑواں بچے، والد مختلف

جڑواں بچوں کی پیدائش اب کافی حد تک عام ہوتی جارہی ہے مگر حال ہی میں ایک ایسا کیس سامنے آیا ہے جس نے پوری دنیا کو دنگ کرکے رکھ دیا ہے۔

جی ہاں چین میں ایک خاتون نے جڑواں بچوں کو جنم دیا اور پھر انکشاف ہوا کہ درحقیقت دونوں بچوں کے باپ الگ الگ ہیں اور ایسا کروڑوں میں کسی ایک کے ساتھ ہوتا ہے۔

چینی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق درحقیقت اس انکشاف نے خاتون کی بیوفائی بھی اس کے شوہر کے سامنے ظاہر کردی۔

یہ واقعہ چین کے صوبے فوجیان کے شہر شیامین میں اس وقت سامنے آیا جب مقامی پولیس اسٹیشن میں اس جوڑے کو اپنے جڑواں بیٹوں کی پیدائش رجسٹر کرانا تھی۔

اس رجسٹریشن کے لیے انہیں ڈی این اے ٹیسٹ کرانا تھا تاکہ وہ ثابت کرسکیں کہ بچے ان کے ہی ہیں۔

اس سے پہلے ہی شوہر حیران تھا کہ ایک بچہ تو اس جیسا ہے مگر دوسرا بالکل مختلف ہے، ایسا کیوں ہے۔

جب ڈی این اے ٹیسٹ کرایا گیا جس میں انکشاف ہوا کہ ایک بچہ تو شوہر کا ہے مگر دوسرا اس کا نہیں بلکہ کسی اور کی اولاد ہے۔

یہ جان کر شوہر جس کا نام شیاﺅنلونگ بتایا جارہا ہے، مشتعل ہوگیا اور اپنی بیوی کے پاس پہنچ کر سچ بتانے کا مطالبہ کیا۔

شروع میں تو بیوی نے اسے سچ ماننے سے انکار کیا اور شوہر پر جھوٹی رپورٹ لانے کا الزام لگایا، تاہم پھر سچ تسلیم کرلیا کہ اس نے کسی اور شخص سے جسمانی تعلق قائم کیا تھا اور دوسرا بچہ اسی کا نتیجہ ہے۔

اب شیاﺅنلونگ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچے کی پرورش کے لیے تو تیار ہے مگر دوسرے شخص کے بچے کو نہیں۔

2 مختلف والد سے ہونے والے جڑواں بچوں کی پیدائش کا واقعہ شاذونادر ہی سامنے آتا ہے اور اسے طبی زبان میں heteropaternal superfecundation کہا جاتا ہے۔

یہ انوکھا واقعہ فوجیان کے عدالتی مرکز سامنے لایا جہاں کی ڈائریکٹر مس زینگ کا کہنا تھا کہ یہ بہت خاص کیس ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ خاتون نے 2 مردوں سے جسمانی تعلق قائم کیا اور حاملہ ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ والد دوسرے بچے کی پرورش کے لیے تیار نہیں مگر جہاں تک خاتون کا تعلق ہے تو جوڑے نے طے کیا ہے کہ اس مسئلے کو خود مل کر طے کرلیں گے۔

ماضی میں طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ایسا ممکن ہے مگر 13 ہزار جوڑوں میں سے کسی ایک کے ساتھ ایسا ہونے کا امکان ہوتا ہے۔

x

Check Also

رینج روور، بینٹلے میں ڈرائیونگ سیکھیں، لگژری ڈرائیونگ سکول کھل گیا

ڈرائیونگ سکول میں جاتے ہی جو کار آپ کو دی جاتی ہے، اس کو دیکھتے ...

%d bloggers like this: