کراچی: مسجد کے خطیب کی ’ٹارگٹ کلنگ‘

کراچی ملیر ٹاؤن کے علاقے سچل گوٹھ میں نامعلوم مسلح افراد نے مقامی مسجد کے خطیب کو مشتبہ ٹارگیٹ حملے میں قتل کردیا۔

ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے بتایا کہ مسلح موٹرسائیکل سواروں نے 55 سالہ محمد ارواح کو مسجد مینار الہدیٰ میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد فائرنگ کرکے قتل کیا اور فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق واقعہ کے فوراً بعد ہی انہیں ڈاکٹر روتھ پاؤ سول ہسپتال کراچی میں منتقل کردیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر قرار احمد عباسی نے بتایا کہ مقتول کے جسم میں 11 گولیاں لگی تاہم انہیں ہسپتال کے آپریشن تھیٹر میں منقتل کردیا گیا جہاں وہ آدھے گھنٹے بعد جان کی بازی ہار گئے۔

ایس ایس پی ملیر نے واقعہ کو ٹارگیٹ کلنگ قرار دیا تاہم انہوں نے قتل کے پیچھے فرقہ پرستی کے پہلو کو مسترد کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ مقتول الحدیث مکتبہ فکر کی مسجد کے خطیب کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی ہے۔

عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ ’ماضی میں محض فقہی اختلاف پر الحدیث مکتبہ فکر کے کسی عالم پر ٹارگیٹ حملہ نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ مقتول کے والد بھی اسی مسجد میں خطیب کے فرائض انجام دے چکے تھے۔

پولیس نے وقوعہ سے گولیوں کے 11 خول اپنی تحویل میں لے کر فرانزک سائنس لیب میں بھیج دیئے۔

فرانزک لیب میں جانچ کی جائے گی کہ کیا خطیب کے خلاف استعمال ہونے والا پستول پہلے بھی کسی واردات میں استعمال ہوا؟۔

ایس ایس پی عرفان بہادر نے کہا کہ تفتیش کاروں کو قتل کے پس پردہ مقاصد کے بارے میں ’کچھ شواہد‘ ملے ہیں جن پر مزید کام جاری ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی نے بتایا کہ مقتول کے بڑے بھائی ارباب انس کراچی پورٹ ٹرسٹ کے محکمہ افرادی قوت میں ایچ آر مینجر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ سابق وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شیپنگ بابر غور سمیت دیگر کے خلاف نیب ریفرنس میں مقتول کے بھائی ارباب انس ’نیب کے گواہ‘ ہیں۔

x

Check Also

اینکر مبشر لقمان کی پیمرا کے دفتر میں توڑ پھوڑ، عملے کو یرغمال بنائے رکھا

اسلام آباد (عمر چیمہ) 13؍ فروری کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ایک ...

%d bloggers like this: