ووٹ کو عزت دو پلس

سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ اب ووٹ کو عزت دو پلس ہوگا، پارٹی میں اب ایک ہی بیانیہ ہوگا اور وہ ہے ووٹ کو عزت دو۔

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے پارٹی کے سینئر رہنماوں نے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی، جن میں ان کی صاحبزادی مریم نواز، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف، سینیٹر مشاہد اللہ خان، کھیئل داس کوہستانی، خرم دستگیر، مخدوم جاوید ہاشمی بھی شامل تھے۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے ملاقات کے دوران نوازشریف کو پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو کی افطار پارٹی کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔

اس موقع پر نواز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی اور معیشت کی خراب صورت حال پر ان کی پارٹی عوام کی آواز کے ساتھ آواز بنیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ‘سلیکٹڈ وزیراعظم’ نے قوم کو جھوٹے خواب دکھائے لیکن معیشت کی بحالی کے لیے ان کے پاس کوئی ایجنڈا نہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں دہشت گردی کا خاتمہ ہوا اور لوڈ شیڈنگ ختم کی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے سی پیک کے منصوبے کا آغاز کیا اور ملکی معیشت کو پاؤں پر کھڑا کیا جبکہ لوگ آج ہماری اور پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کاتقابلی جائزہ لے رہے ہیں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کی کارکردگی پی ٹی آئی کی حکومت سے بہتر ہے۔

انہوں نے پارٹی رہنماؤں کو ہدایت دی کہ احتجاجی تحریک سے پہلے ایک ماہ کے دوران مرکز اور صوبوں میں تنظیم سازی مکمل کی جائے اور کسی بھی ورکر کوعہدہ دیتے وقت کسی کی سفارش نہ مانی جائے اور میرٹ پر متحرک لوگوں کو آگے لایا جائے۔

مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نے ہدایت دی کہ پارٹی کو پنجاب کی سطح پر تنظیم سازی کے لیے رانا ثنااللہ خان اپنا ٹاسک جلد مکمل کریں۔

انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے سوال کیا کہ کیا کسی کو معلوم ہے کہ ‘مجھے جیل میں کیوں رکھا گیا ہے؟ جب میں نے کوئی کرپشن نہیں کی، تو کوئی بتائے کس کیس میں جیل میں ہوں؟’

نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ ایک مرتبہ وزیراعلی پنجاب اور 3 مرتبہ وزیراعظم رہا ہوں، کسی قسم کی بدعنوانی نہیں کی، بہت سے الزامات لگے لیکن آج تک ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھی آمروں نے بہت سے کیسز بنائے لیکن سب جھوٹ ثابت ہوا، جو مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ گئے اب ان کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں جبکہ جو میرے ساتھ استقامت کے ساتھ کھڑا ہے مستقبل انہی کا ہے، جو چھوڑ گئے اب وہ کبھی ہمارے قافلے میں شامل نہیں ہوسکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گھر گھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کا بیانیہ پہنچا دو کہ نواز شریف پیچھے ہٹنے والا نہیں۔

نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کھیئل داس کوہستانی نے بتایا کہ اپنے قائد محمد نواز شریف سے ان کی صحت سے متعلق دریافت کیا، ان کے حوصلے بلند ہیں اور وہ گھبرانے والوں میں سے نہیں۔

x

Check Also

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

نواز شریف، آصف زرداری اور دیگر سیاستدانوں کے 80 کرپشن کیسز بحال

سلام آباد:مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف،سابق صدر آصف علی زرداری اور ...

%d bloggers like this: