چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے خلاف خبر پر وزیراعظم نے اپنے مشیر طاہر اے خان کو عہدے سے برطرف کر دیا۔ طاہر اے خان پرائیویٹ ٹی وی چینل نیوز ون کے مالک ہیں جس نے چیئرمین نیب کے خلاف بریک کی تھی۔
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے نیوز ون ٹی وی پر چیئر مین نیب کے حوالے سے نشر ہونے والی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی، من گھڑت، بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈہ قرار دیا۔h
نیب کا کہنا ہے کہ یہ ایک بلیک میلرز کا گروپ ہے جس کا مقصد نیب اور چیئر مین نیب کی ساکھ کو مجروع کرنا مقصود ہے۔
نیب نے تمام دباؤ اور بلیک میلنگ کو پش پشت رکھتے ہوئے اس بلیک میلر گروہ کے دو افراد کو نہ صرف گرفتار کیا ہے بلکہ ریفرنس کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
اس بلیک میلر گروپ کے خلاف ملک کے مختلف حصوں میں 42 ایف آئی آر درج ہیں جن میں بلیک میلنگ، اغوا برائے تعاون، عوام کو بڑے پیمانے پر لوٹنے اور نیب اور ایف آئی اے کے جعلی افسر بن کر سرکاری اور پرائیویٹ افراد کو بلیک میل کر کے کروڑوں روپے لوٹنے کے ثبوت نیب کے پاس موجود ہیں۔
موجودہ خبر بھی بلیک میلنگ کر کے نیب کے ریفرنس سے فرار کا راستہ ہے۔ واضح رہے اس مذکورہ بلیک میلر گورپ کا سرغنہ فاروق اس وقت کوٹ لکھپت جیل لاہور میں قید ہے۔
چیئرمین نیب اسکینڈل کی ذد میں۔۔ مکمل ویڈیو دیکھیں
اس کے علاوہ نیوز ون ٹی وی نے بھی اپنے خبر کی تردید اور اسے حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے چیئر مین نیب سے دل آزاری پر معذرت کی ہے جو صحافت کے اصولوں کے مطابق ہے۔
One comment
Pingback: Dunya Today