امریکا کے معروف شہرہ آفاق فنٹیسی ڈرامہ ‘گیم آف تھرونز’ کا آخری سیزن کی آخری قسط رواں سال 19 مئی کو نشر ہوئی تاہم اس کے اختتام نے مداحوں کو بےحد مایوس کردیا۔
‘گیم آف تھرونز’ کا پہلا سیزن 2011 میں سامنے آیا تھا جس کے بعد سے دنیا بھر میں اسے بےحد پسند کیا گیا۔
اس شو کے 8 سیزنز ریلیز ہوئے، مداح ہر سیزن کے اختتام پر دوسرے سیزن کے جلد ریلیز ہونے کے لیے پرجوش رہتے تھے اور جب رواں سال اس شو کے آخری سیزن کے ریلیز کا اعلان کیا تو سب کو یہی لگ رہا تھا کہ یہ اس سیزن اس شو کا سب سے کامیاب سیزن ثابت ہوگا۔
تاہم سیزن کے نشر ہونے کے بعد ہی مداح ہر نئی قسط کے سامنے آنے کے ساتھ اس شو سے مایوسی کا اظہار کرتے رہے۔
تاہم سیزن کی آخری قسط کی ریلیز کے بعد شو کے اختتام سے مداح بےحد مایوس ہوگئے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مداحوں نے کہا کہ اس سیزن کی کہانی نہایت کمزور تھی، جبکہ انہیں اس کا اختتام بھی بالکل پسند نہیں آیا۔
ایک صارف نے لکھا ‘اس قسم کے فنالے کے بعد گیم آف تھرونز کے سیکوئل کی امید نہ رکھیں’۔
Don’t expect a #GameOfThrones sequel after that series finale https://t.co/pwHHjVAqdc pic.twitter.com/mgIvuKYKhX
— Lesley Goldberg (@Snoodit) May 21, 2019
صارفین نے اس شو کے اختتام پر تھرون حاصل کرنے والے کردار ‘برین’ کا بھی مذاق اڑایا۔
Bran the Beauty#GameofThrones pic.twitter.com/x2SdEJmSVJ
— Vincent Rey Onato (@VinceReyOnato) May 22, 2019
کچھ مداح تو اپنی پسند کے اختتام کا خیال بھی سامنے لائے۔
Jon and Dany in an alternate ending #gameofthrones pic.twitter.com/Sl4Khjmeui
— The Joker (@TheManWhoSmiles) May 20, 2019
جبکہ کئی صارفین کے مطابق اس سیزن کے اختتام سے بہتر انٹرنیٹ پر سامنے آنے والی میمز ہیں۔
The memes are better than the ending#GameOfThrones #GameOfThonesFinale pic.twitter.com/ATNkeLX2j0
— Memes of Thrones (@memesofthroness) May 20, 2019
جبکہ ان کا ماننا تھا کہ اگر شو کے تمام کردار تھرون حاصل کرنے کے لیے میوزیکل چیئر کا کھیل کھیلتے تو اس کا اختتام زیادہ بہتر ہوتا۔
The better ending in my opinion 😜😂#TheFinalEpisode #GameOfThrones pic.twitter.com/l2R3dYxunw
— Antonio 🇸🇾 ⚡ (@AntonioKhashouf) May 20, 2019
خیال رہے کہ ‘گیم آف تھرونز’ میں ‘جون سنو’ کا کردار ادا کرنے والے اداکار کٹ ہیرنگنٹن نے اختتام سے چند روز قبل ہی مداحوں کو بتادیا تھا کہ اس ڈرامے کے اختتام سے ہر کوئی خوش نہیں ہوگا۔
ان کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ شہرہ آفاق ڈرامے کا اختتام اس طرح سےنہیں ہونا چاہیے تھا۔
مزید پڑھیں: ‘گیم آف تھرونز کا اختتام ہر کسی کیلئے خوش کن نہیں ہوگا’
ان کا کہنا تھا کہ ان کا خیال ہے کہ جس ڈرامے نے 8 سے 7 سال کا وقت لیا، اس کا اختتام یوں نہیں ہونا چاہیے۔
یاد رہے کہ اس ڈرامے کی کہانی امریکی فنٹیسی ناول ‘اے سانگ آف آئس اینڈ فائر’ سے لی گئی ہے، اس ڈرامے کو ایچ بی او کے لیے ڈیوڈ بینیوف اور ڈی بی ویزز نے بنایا۔
ڈرامے میں امریکا اور برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے اداکاروں نے کردار ادا کیے، جب کہ اس کی شوٹنگ بھی امریکا، یورپ،افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں کی گئی۔