فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ایمنسٹی اسکیم میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی ہوئی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کراچی چیمبر میں تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں مانتا ہوں کہ خام مال پر 6 فیصد ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، بتائیں کون کونسی چیزیں خام مال ہیں، مجھے فہرست دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ چند خام مال پر تو ریلیف دیا جاسکتا ہے سب پر ٹیکس چھوٹ نہیں ملے گی۔
انہوں نے تاجروں اور صنعت کاروں کے تحفظات پر انہیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کم کرنے کا حل بتادیں، میں بجٹ سے پہلے آپ کا مسئلہ حل کردوں گا۔
چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ہماری صنعت کو فراڈ کے لیے استعمال کیا گیا اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ بھی اسمگلنگ ہورہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ غلطیاں ہمارے لوگوں کی بھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمگل اشیا بیچنا بھی شرعی اصولوں کے خلاف ہے۔
حال ہی میں نافذ کی گئی ایمنسٹی اسکیم پر اٹھائے جانے والے سوالات کا جواب دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم میں کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں اور اس میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی بھی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ صنعت چلانے کے لیے ضروری نہیں کہ درآمدات بھی کی جائیں۔
ان کا ماننا تھا کہ طویل المدتی اصلاحات کرنا ہوں گی جبکہ آڈٹ کرنے سے کوئی پیسے سامنے نہیں آرہے۔
14 مئی 2019 کو حکومت نے طویل مشاورت کے بعد اپنی پہلی ٹیکس ایمنسٹی اور اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم متعارف کروائی تھی۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں طویل عرصے سے زیر غور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم 2019 کی منظوری دے دی گئی۔
واضح رہے کہ اس اسکیم کے تحت کالا دھن رکھنے والے افراد اسے سفید کرسکیں گے۔