پیدائش سے قبل ریڑھ کی ہڈی کا نقص دور

برطانیہ میں ڈاکٹروں نے پہلی دفعہ پیدائش سے قبل ہی بچے کی ریڑھ کی ہڈی کا نقص آپریشن کے ذریعے دور کر دیا۔

شیری شارپ ابھی اپنے حمل کے 20 ویں ہفتے میں تھیں کہ ایک طبی معائنے کے دوران انھیں معلوم ہوا کہ ان کا ہونے والا بچہ ‘اسپائنا بفیڈا’ کا شکار ہے۔ بنیادی طور پر اس بیماری میں ریڑھ کی ہڈی درست طریقے سے نہیں بن پاتی یا اپنی جگہ پر نہیں ہوتی۔

شیری کے ہونے والے بچے کی ریڑھ کی ہڈی کے جوڑ میں فاصلہ ترتیب کے مطابق نہیں تھا اس لیے ریڑھ کی ہڈی کمر سے باہر نکلی ہوئی تھی جس کی وجہ سے پیدائش کے بعد بچے کو معذوری کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

اس حوالے سے کنگ کالج کے ڈاکٹروں کا یہ مؤقف تھا کہ ریڑھ کی ہڈی ماں کے رحم میں جتنا کھلی رہے گی اتنا ہی اسے زیادہ نقصان پہنچنے کا خدشہ رہے گا۔

29 سالہ شیری کے لیے یہ خبر دل دہلا دینے والی تھی۔ اپنے بچے کو بچانے کے لیے اس نے قبل از پیدائش اس نوعیت کی پہلی سرجری سے گزرنے کا فیصلہ کیا۔

شیری نے برطانوی نشریاتی ادارے کو اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ میں اپنے بچے کے لیے سب سے بہتر چاہ رہی تھی اس لیے اپنے بچے کے بہتر مستقبل کے لیے مجھے یہ سرجری بہتر محسوس ہوئی۔

ڈاکٹروں نے شیری کو بے ہوش کرنے کے بعد اس کے شکم میں تین سوراخ کیے۔ ان کی مدد سے ایک چھوٹا کیمرہ اور سرجری کے آلات رحم میں داخل کیے گئے۔

تین گھنٹے جاری رہنے والے اس آپریشن میں سرجنز نے بچے کی باہر نکلی ہوئی ریڑھ کی ہڈی کو واپس اپنی جگہ پر پہنچا دیا اور بچے کی کمر کے سوراخ کو ڈھک دیا۔

ڈاکٹر اس سرجری کو ایک بڑا قدم قرار دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سرجری سے نہ صرف بچے کی زندگی بلکہ اسے بڑی معذوری سے بچا لیا گیا ہے۔ لیکن ڈاکٹروں نے پھر بھی بچے کو پیدائش کے بعد کچھ پیچیدگیوں کا سامنا کرنے کے خدشے کا اظہار کیا ہے۔اس سرجری کے بعد اب بچے کی پیدائش حمل کے 33ویں ہفتے میں ہو گئی ہے۔ شیری کا کہنا ہے کہ جیسن اپنی ٹانگیں ہلا سکتا ہے اگر اس کی یہ سرجری نہیں ہوتی تو شاید ایسا ممکن نہیں ہوتا۔

x

Check Also

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

اگر ہم شہد کے ذائقے کی بات کریں تو بہت سے لوگ شہد کا میٹھا ...

%d bloggers like this: