سندھ کے وزیر بلدیات کہتے ہیں سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کرانا ہمارا اخلاقی فرض ہے۔ عدالت نے مجھے نوٹس کیا ہے۔ جو زمینی حقائق دیکھ رہا ہوں وہی کہوں گا۔
عدالت اگر مجھے کہے کہ گھر گرا دیں تو وزرات سے مستعفی ہو جاؤں گا۔ بے گھر افراد کو متبادل جگہ نہیں دے سکے۔
انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر عمل کے پابند ہیں، چاہیں فیصلہ پسند ہو یہ نہ ہو۔ نوٹس کے جواب میں عدالت کے سامنے حاضر ہوں گا۔ سمجھتا ہوں کوئی ایسی بات نہیں کی جو توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہو۔
سعید غنی نے کہا کہ گھروں کو توڑنے کے بجائے وزارت چھوڑنے کی بات پر قائم ہوں۔ کسی بھی گھروں کو توڑنا ممکن نہیں ہے۔
بہت ساری دکانیں ٹوٹیں جس کے باعث بہت سارے لوگ بے روزگار ہیں۔ ہم ان لوگوں کو روزگار فراہم نہیں کرسکے۔ یہ چند ہفتوں اور چند مہینوں کی بات نہیں ہے، اس کام کے لیے بہت وقت چاہیے۔