گوگل میں اپنا ڈیٹا ڈیلیٹ کریں

آپ جب بھی گوگل استعمال کرتے ہیں تو نہ چاہتے ہوئے بھی ایک معاہدہ کرلیتے ہیں کہ آپ اس کی جو بھی سروس یعنی جی میل، ڈرائیو، سرچ، یوٹیوب یا میپ استعمال کریں گے، اس کے بدلے میں آپ اپنے بارے میں معلومات اس سرچ انجن کو فراہم کریں گے۔

گوگل اس معلومات کو اشتہاری کمپنیوں کو فراہم کرتا ہے تاکہ آمدنی حاصل کرسکے اور کمپنیاں اسے اپنی مصنوعات کی فروخت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔

گوگل آپ کے بارے میں جاننے کے لیے متعدد طریقہ کار استعمال کرتا ہے، جیسے اگر آپ اینڈرائیڈ فون استعمال کرتے ہیں تو آپ کا نام، فون نمبر، جگہ اور بہت کچھ اس کو معلوم ہوجاتا ہے۔

مگر یہ سرچ انجن انٹرنیٹ پر بھی آپ کی سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے اور آپ کی دلچسپیوں کا تعین انٹرنیٹ سرچز سے کرتا ہے، یعنی آپ کیا سرچ کررہے ہیں، کس پر کلک کرہے ہیں اور یہ کام گوگل کی اپنی سروسز یا کسی بھی ویب سائٹ پر وزٹ کے دوران جاری رہتا ہے۔

مگر اب پرائیویسی سیٹنگز کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے گوگل نے حال ہی میں ایک نیا فیچر متعارف کرانے کا اعلان کیا جو آپ کی سرگرمیوں سے کمپنی کی جانب سے ڈیٹا کے حصول کو روک سکتا ہے۔

اس نئی سیٹنگ کے تحت گوگل خودکار طور پر ویب اور ایپ ایکٹیویٹی ڈیٹا کو 3 یا 18 ماہ کے لیے ڈیلیٹ کرتا ہے، اس سے قبل یہ کام صارف کو خود کرنا پڑتا ہے۔

اس مقصد کے لیے myaccount.google.com پر جائیں۔

وہاں بائیں جانب Data & personalization کے آپشن پر کلک کریں۔

اس کے بعد نیچے Web & App Activity پر کلک کریں اور اس کے بعد Manage Activity کا انتخاب کریں۔

وہاں نیچے Choose to delete automatically بٹن کو پریس کریں۔

وہاں آپ کے سامنے 3 آپشن ہوں گے، ایک آپشن یہ ہے کہ آپ خود ڈیٹا ڈیلیٹ کریں، دوسرا 18 ماہ بعد خودکار طور پر ڈیلیٹ کرنے کا ہے جبکہ تیسرا تین ماہ بعد ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کا ہے۔

اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ کس آپشن کا انتخاب کررہے ہیں۔

اینڈرائیڈ فون میں سیٹنگز میں جاکر گوگل پر کلک کریں۔

وہاں گوگل اکاﺅنٹ کے آپشن پر جائیں اور پھر Data & personalization پر چلے جائیں۔

وہاں Web & App Activity پر کلک کرکے Manage activity پر جائیں۔

اس کے بعد Choose to delete automatically میں جاکر اپنی پسند کے آپشن کا انتخاب کریں

x

Check Also

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت کے خلاف دنیا کی 90 سے زائد بڑی کمپنیوں ...

%d bloggers like this: