جرمنی میں حکام نے گاڑیاں بنانے والی کمپنی پورش کو ڈیزل انجنوں سے مقررہ حد سے زیادہ مضر صحت گیسوں کے اخراج کے سکینڈل پر ساٹھ کروڑ ڈالر کا جرمانہ کیا ہے۔
جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں سرکاری وکلا کا کہنا تھا کہ سنہ دو ہزار نو سے کمپنی یہ بات یقینی بنانے میں غفلت سے کام لیتی رہی ہے کہ اس کی بنائی ہوئی ڈیزل گاڑیوں سے نائٹروجن آکسائڈ کا اخراج مقررہ حد سے تجاوز نہ کرے۔
پورش کمپنی اس جرمانے کے خلاف اپیل نہیں کرے گی۔
یہ جرمانہ ان تحقیقات کے علاوہ ہے جو ان افراد کے خلاف کی جاری رہی ہیں جنھوں نے مبینہ طور پر گیس کے اخراج کو کم دکھانے کے لیے کمپیوٹر سافٹ ویئر بنایا تھا۔
پہلی مرتبہ یہ اسکینڈل سنہ 2015۔ میں سامنے آیا تھا۔ اب تک واکسویگن گاڑیاں بنانے والی اس کمپنی کو معاوضوں، جرمانوں اور مارکیٹ سے گاڑیاں واپس اٹھاونے پر مجموعی طور پر 33 ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔