بٹ کوائن نہیں فیس بک کوائن

ڈیجیٹل کرنسی کا خیال کوئی نیا نہیں، دنیا میں اس وقت بھی بٹ کوائن، ایلٹوکوائن، لائٹ کوائن، ایتھریم، بنانس کوائن اور ای او ایس سمیت دیگر ناموں سے ڈیجیٹل کرنسیاں موجود ہیں۔

یہ کرنسیاں نوٹوں کی طرح حقیقی شکل نہیں رکھتیں بلکہ انہیں انٹرنیٹ، کمپیوٹر و موبائل آلات کے ذریعے خریدا اور فروخت کیا جا سکتا ہے۔

انہیں ورچوئل اور سائبر کرنسیاں بھی کہا جاتا ہے اور یہ عام کرنسی کے مقابلے انتہائی مہنگی ہوتی ہیں۔

ڈیجیٹیل کرنسی کے ایک کوائن یعنی ایک عدد سکے کی قیمت عام طور پر ایک لاکھ روپے سے زائد ہوتی ہے اور ان سکوں کی زیادہ سے زیادہ قیمت 25 لاکھ روپے تک ہوتی ہے۔

دنیا کے چند ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ایسی کرنسیوں کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں، تاہم پاکستان سمیت کئی ممالک میں ان کرنسیوں کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔

تاہم پھر بھی کئی کمپنیاں ایسی ڈیجیٹل کرنسیوں کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور اب اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ فیس بک بھی ڈیجیٹل کرنسی کی تیاری میں مصروف ہے۔

بٹ کوائن کو سب سے مہنگی ڈیجیٹل کرنسی سمجھا جاتا ہے—فوٹو: دی ٹربیون

جی یاں، یو ایس اے ٹوڈے نے اپنی رپورٹ میں امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل کی خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ فیس بک اس وقت بٹ کوائن کی طرز پر ڈیجیٹل کرنسی تیار کرنے میں مصروف ہے۔

رپورٹ کے مطابق فیس بک نے ڈیجیٹل کرنسی تیار کرنے والی چند کمپنیوں کی خدمات حاصل کی ہیں اور ان کے ساتھ وہ ابتدائی تجربات پر کام کر رہا ہے۔

رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ فیس بک کب تک ڈیجیٹل کرنسی کو متعارف کرائے گا، تاہم بتایا گیا کہ ادارہ درجنوں ڈیجیٹل کرنسی تیار کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ آئندہ 2 سال تک فیس بک ڈیجیٹل کرنسی کو متعارف کرائے گا۔

فیس بک کے اس وقت دنیا بھر میں ڈھائی ارب سے زائد صارفین ہیں اور وہ دنیا کی سب سے بڑی سوشل ویب سائٹ ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ ڈیجیٹل کرنسی تیار کرنے کے بعد فیس بک ویب سائٹ پر پیسوں کی منتقلی سے متعلق کوئی فیچر متعارف کرائے گا، جس سے دنیا بھر کے کروڑوں انسان فائدہ حاصل کر سکیں گے۔

x

Check Also

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت کے خلاف دنیا کی 90 سے زائد بڑی کمپنیوں ...

%d bloggers like this: