قومی ادارہ براے احتساب نے کرپشن کے مختلف مقدمات خصوصاً آشیانہ ہاوسنگ اسکینڈل کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فواد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ڈی جی نیب نے تصدیق کردی ۔
نیب کے ذرائع کے مطابق، فواد حسن فواد کو لاک اپ میں بند کردیا گیا۔ نیب ذرائع نے ابتدائی طور پر انکی گرفتاری کی رپورٹ کی تصدیق کرنے سے انکار کیا۔ بعد ازاں انہوں نے کہا فواد حسن فواد کو انکوائری کے لیے بلایا گیا تھا لیکن قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی وجہ سے انکو گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی جی نیب کے مطابق، سینیئر بیوروکریٹ کو چیئرمین نیب کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا۔ نیب لاہور کی طلبی پر فواد حسن فواد پیش ہوئے تھے۔
فواد حسن فواد گیارہ نوٹسز پر چار مرتبہ پیش ہوئے۔
نیب حکام کا کہنا ہے کہ فواد حسن نے غیر قانونی طور پر اپنے چہیتوں کو آشیانہ اسکیم کے ٹھیکے دیے۔ ناجائز طریقے سے نو سی این جی اسٹیشنز کے ٹھیکے دیئے۔ جبکہ ایک نجی بینک میں 2005 سے 2006 تک غیر قانونی طور پر کام کیا۔ صحت کے صوبائی سیکرٹری کی حیثیت سے انہوں نے مارکیٹ کی مروجہ قیمت سے کہیں زیادہ پر چھ موبائل صحت کے یونٹس بھی حاصل کیے۔
نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کے مطاق، فواد حسن فواد کو کل جمعے کو احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
نواز شریف اپنے دیرینہ ساتھی کی گرفتاری پر ملول ہیں۔ جبجہ فواد حسن فواد کی گرفتاری پر مریم نواز نے ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جس نے دیانتداری سے کام کیا، عوامی خدمت میں دن رات ایک کیا، اس کا دور سے بھی ن لیگ سے تعلق ہے تو اس کو پکڑو اور گھسیٹو۔
انہوں نے لکھا جس کی وجہ شہرت ہی کرپشن ہے اور وہ نواز شریف کا مخالف ہے تو اسےکوئی پوچھنے والا نہیں۔ یہ ہمارا نیا قانون ہے