نواز شریف نے نااہلی کیس میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کرلیا، سپریم کورٹ میں جواب جمع کرادیا، جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ہوں نہ مقدمے میں فریق۔
سپریم کورٹ میں آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی مدت کے تعین کیس کی سماعت ہوئی، سابق وزیراعظم نواز شریف مقدمے میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کرلیا۔
سابق وزیراعظم نے بذریعہ ایڈووکیٹ آن ریکارڈ سپریم کورٹ میں جواب جمع کرایا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میاں نواز شریف اس مقدمے میں نہ درخواست گزار ہیں نہ ہی فریق، طے شدہ اصول ہے الیکشن میں حصہ لینا بنیادی حق ہے۔
نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس عظمت اور جسٹس اعجاز میری اہلیت کیس میں شامل رہے، دونوں ججز میری اہلیت پر اپنی رائے دے چکے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو پاناما کیس میں مالی بے ضابطگی پر ان کے عہدے سے فارغ کردیا گیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کے سربراہ کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کا بھی حکم دیا گیا تھا