کمسن زینب کے قتل کو 6 روز گزر گئے ، قاتل اب تک پکڑا نہیں جاسکا ۔
زینب قتل کیس میں ملزم تک پہنچنے کیلئے فارنزک ٹیموں نے مشکوک افرادکےنمونے حاصل کرنے شروع کردیئے۔ پولیس ذرائع کے مطابق زینب کے گھرکے اطراف رہائش پذیر افراد کے بھی ڈی این اے نمونے لیے جارہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی این اے سیمپل حاصل کرنے کے لیے 10 ٹیمیں کام کررہی ہیں، ٹیمیں کسی بھی مشکوک شخص کےنمونے لے سکتی ہیں، 8کیسز میں ایک ہی ملزم کا ڈی این اے میچ ہورہا ہے۔
ملزم کی تلاش میں سرگرداں اداروں کا کہنا ہے کہ معصوم زینب کا قاتل اب زیادہ دیرچھپ نہیں سکےگا،ملزم کی تلاش کیلئے جدید ٹیکنالوجی کی مددحاصل کر لی گئی۔
انہوں نےبتایا کہ زینب قتل کیس میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا،فارنزک کی10ٹیمیں علاقے اور شہر بھر میں مشکوک افراد کے ڈی این اےنمونے حاصل کررہی ہیں،زینب کے گھرکے اطراف میں رہائش پذیرافرادکے بھی ڈی این اے نمونے لیے جارہے ہیں۔
ہرفارنزک ٹیم کا سربراہ اے ایس آئی کو بنایا گیا ہے،ان ٹیموں کو اختیارحاصل ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک شخص کاڈی این اےلےسکتی ہیں۔
پولیس حکام کاکہناہےکہ زیادتی اور قتل کے8کیسز میں ایک ہی ملزم کا ڈی این اے میچ ہوا ہے،اب ڈی این اے نمونوں کی مدد سے ملزم تک پہنچاجائےگا،گھرانے کےکسی بھی شخص کا ڈی این اے میچ ہوگیاتوپتہ چل جائے گا کہ ملزم کا تعلق اس گھرانے سےہے۔