شمالی کوریا کو مذاکرات کی غیر مشروط پیش کش کے ایک روز بعد ہی امریکا پیچھے ہٹ گیا۔ وائٹ ہاؤس کا کہناہےکہ شمالی کوریا کو روش بدلنی ہوگی ، شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے بعد یہ مذاکرات کا وقت نہیں جبکہ محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ بات چیت مناسب وقت پرچاہتےہیں ۔
امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلر سن نے گزشتہ روز کہا تھا کہ شمالی کوریا ایک بار ہمارے ساتھ بیٹھے تو سہی ، پھر باقاعدہ بات چیت کا طریقہ بھی طے کرلیں گے ۔
روس اور چین نے غیر مشروط بات چیت کی پیش کش کا خیر مقد م کیا تھا ۔ تاہم اب وائٹ ہاؤس کا بیان سامنے آیا ہے کہ شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے کے بعد یہ مذاکرات کا وقت نہیں ۔
ادھر محکمہ خارجہ نے بھی پٹری بدل لی اور واضح کیا کہ ٹلرسن نے کہا تھاکہ شمالی کوریا سے بات چیت سے پہلے کچھ وقت خاموشی کا گزرنا چاہیے ۔ ریکس ٹلر سن نے پیانگ یانگ سے متعلق کوئی نئی پالیسی وضع نہیں کی ۔