ناسا کا نیا خلائی جہاز ’’استقامت‘‘ جولائی میں مریخ روانہ ہوگا

پیساڈینا، کیلیفورنیا: شاید آپ کو یاد ہوگا کہ ناسا نے چند ماہ قبل مریخ کے لیے اپنی نئی خلائی گاڑی (روور) کا نام تجویز کرنے کے لیے دنیا بھر کے لوگوں کو عام دعوت دی تھی اور اب اس کا حتمی نام پرسویرنس یعنی استقامت رکھا گیا ہے۔

ناسا کی درخواست پر پوری دنیا سے 28 ہزار افراد نے اپنے اپنے نام بھیجے جن میں سے مغربی ورجینیا کے ایک نوجوان طالب علم کے نام کو منتخب کرکے وہ نام نئے خلائی روور کو دیا گیا ہے۔

ناسا کے ایک اہلکار تھامس زرباکن نے بتایا کہ ’لفظ استقامت ایک خوبصورت اور مضبوط لفظ ہے جو رکاوٹوں کے باوجود آگے بڑھنے کےعمل کو ثابت کرتا ہے، اس طرح یہ لفظ مشکلات کے باوجود انسانوں کی خلائی تسخیر کے مراحل کو ثابت کرتا ہے‘۔

اس سال جولائی 2020ء میں اٹلس پنجم راکٹ کے ذریعے روور کو مریخ کی جانب بھیجا جائے گا اور فروری 2021ء میں یہ مریخ پر اترے گا۔ اس میں جدید ترین سائنسی آلات مثلاً گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار، اسپیکٹرو میٹر اور جدید ترین کیمرے نصب ہوں گے۔

اس میں ایک چھوٹا ہیلی کاپٹر بھی لگایا جارہا ہے اور ایک آلہ نصب ہے جو فضا میں موجود کاربن ڈآئی آکسائیڈ سے آکسیجن بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اس ٹیکنالوجی کا مقصد مستقبل میں انسان اور روبوٹ کے لیے مریخی تسخیر کی راہ ہموار کرنا ہے۔

اسی مشن کے ساتھ ایک اور روور ڈیزائن کیا گیا ہے جو 2026ء میں مریخ سے استقامت کی جمع کردہ ٹیسٹ ٹیوب لے کر زمین پر واپس آئے گا تاکہ ہم یہاں کی تجربہ گاہ میں اس کا تفصیلی کرسکیں گے۔

x

Check Also

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

دنیا کی 90 بڑی کمپنیوں نے فیس بک پر اشتہارات کا بائیکاٹ کردیا

نسل پرستی، تشدد، جھوٹ اور نفرت کے خلاف دنیا کی 90 سے زائد بڑی کمپنیوں ...

%d bloggers like this: