ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے کو گھر بیٹھے کیسے دور کریں؟

ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے کو گھر بیٹھے کیسے دور کریں؟

موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی ایڑیاں پھٹنے یا اس جگہ کی کھال سخت ہونے کے مسائل کافی عام ہوجاتے ہیں۔

آج کے مصروف طرز زندگی کے باعث بیشتر افراد سارا دن چلتے پھرتے گزارتے ہیں جس کے نتیجے میں جلدی مسائل کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مٹی سے براہ راست رابطہ پیر کی جلد کو جسم کے دیگر حصوں کے مقابلے میں بہت جلد خشک کردیتا ہے۔

جب موسم سرما میں درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو یہ مسئلہ بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں ایڑیوں کی جلد پرتوں کی شکل اختیار کرلیتی ہے اور پھر ایڑیاں پھٹنے کے نتیجے میں تکلیف اور عدم اطمینان کا احساس ہوتا ہے۔

تاہم آپ اس مسئلے سے نجات گھر بیٹھے چند عام چیزوں کی مدد سے بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

پیروں کے تیار کریموں کا استعمال

عام باڈی موئسچرائزر ایڑیاں پھٹنے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوتا بلکہ پیروں کی سخت جلد کے لیے تیار کردہ کریمیں اس حوالے سے زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہیں، ان کریموں میں Amlactin اور Kerasal نامی اجزا ہوتے ہیں، جو نرم مگر موثر ایسڈز ہیں جو بہت کم وقت میں مسئلے کو حل کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

اجزا کا خیال

اگر آپ کو ایڑیاں پھٹنے کا سامنا ہے تو لیپ والا موئسچرائزر پیروں پر روزانہ لگائیں، ایک اور آپشن ایسی مصنوعات کا استعمال ہے جو یوریا، لیسٹیک ایسڈ یا salicylic ایسڈ سے تیار ہوں۔

پیروں کی نمی بحال کریں

ایڑی کے ارگرد کی جلد اکثر حصوں کے مقابلے میں زیادہ موٹی اور خشک ہوتی ہے، اس پر دباﺅ ڈالا جائے تو وہ ٹکڑوں میں تقسیم ہوجاتی ہے، تاہم پیروں کی نمی برقرار رکھنا اس مسئلے سے بچاسکتا ہے۔ اس مقصد کے لیے پیروں کو 20 منٹ کے لیے نیم گرم پانی میں بھگو کر رکھیں۔ اس کے علاوہ لوفہ، پیروں کی صفائی کے لیے scrubber یا اس مقصد کے لیے دستیاب پتھر سے سخت اور موٹی جلد کو ہٹایا جاسکتا ہے۔ کسی بام کا متاثرہ حصے میں لگائیں، پٹرولیم جیلی کو پیر پر لگا کر نمی کو برقرار رکھا جاسکتا ہے مگر اس کے بعد جرابیں پہن لیں تاکہ چکنائی زمین پر نہ لگ جائے۔

لیکوئیڈ بینڈیج

آپ لیکوئیڈ بینڈیج کو متاثرہ حصے پر لگا کر زخم کو بند کرکے انفیکشن کی روک تھام یا ایڑی کو مزید پھٹنے سے بچاسکتے ہیں ، یہ پراڈکٹ ایک اسپرے کی شکل میں ملتی ہے تو یہ فکر نہیں ہوتی کہ بینڈیج اتر جائے گی۔ اس طرح کی بینڈیج ایڑیوں پھٹنے کے ایسے مسئلے سے بہتر ہے جن میں خون رستا ہو، اس بینڈیج کو صاف اور خشک جلد پر لگانا چاہیے۔

شہد

شہد پھٹ جانے والی ایڑیوں کے لیے قدرتی ٹوٹکے کا کام کرتا ہے، ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ شہد جراثیم کش خصوصیات رکھتا ہے اور یہ زخموں کی صفائی اور انہیں بھرنے کا کام بھی کرتا ہے، جبکہ جلد کو نمی بھی ملتی ہے۔ شہد کو پیر بھگو کر رکھنے کے بعد پیروں پر scrub کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے یا رات بھر کے لیے فٹ ماسک کے طور پر بھی لگایا جاسکتا ہے۔

ناریل کے تیل

ناریل کا تیل بھی خشک جلد، چنبل وغیرہ کے لیے استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، یہ جلد میں نمی برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ پیروں کو بھگونے کے بعد ناریل کے تیل کو لگانا ایک اچھا آپشن ہے، یہ تیل ورم کش اور جراثیم کش خصوصیات پھٹی ہوئی ایڑیوں کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد دیتی ہیں۔

دیگر قدرتی ٹوٹکے

ایسے متعدد گھریلو ٹوٹکے ہیں جو اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں، اگرچہ یہ سائنسی طور پر ثابت شدہ نہیں مگر بیشتر اجزا پیروں کی نمی اور نرمی کو برقرار رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ جیسے سرکے میں پیروں کو بھگونا، زیتون یا سبزی کا تیل موئسچرائزر کے لیے، کیلے کو پیس کر لگانا بھی پیروں کی نمی کو بحال کرتا ہے، جو کو تیل کے ساتھ ملانا بھی پیروں کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔

احتیاط

پھٹی ہوئی ایڑیوں کا علاج اس وقت خود نہ کریں جب یہ کسی بیماری کا نتیجہ ہو، جبکہ یہ مسئلہ زیادہ خراب ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ وہ اس کے مطابق بہترین علاج تجویز کرسکے گا۔

x

Check Also

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

اگر ہم شہد کے ذائقے کی بات کریں تو بہت سے لوگ شہد کا میٹھا ...

%d bloggers like this: