ایران میں زلزلے سے 5 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

ایران میں زلزلے سے 5 افراد ہلاک، 300 سے زائد زخمی

ایران کے شمال مغربی حصے میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 300 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق ایران کے زلزلہ پیما مرکز کا کہنا تھا کہ 5 اعشاریہ 9 شدت کا زلزلہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب ایک بجکر 17 منٹ پر آیا۔

زلزلے کا مرکز مشرقی آذربائیجان صوبے کے شہر تبریز میں 120 کلو میٹر جنوب مشرق میں تھا۔

زلزلہ پیما مرکز نے زلزلے کو ‘رمیانی’ شدت کا قرار دیتے ہوئے بتایا کہ اس کی گہرائی 8 کلومیٹر تھی جس کے بعد 5 آفٹر شاکس بھی آئے۔

صوبائی گورنر محمد رضا پورمحمدی نے ایرانی میڈیا کو بتایا کہ زلزلے سے متاثرہ 41 دیہاتوں میں ریسکیو کا کام شروع کردیا گیا ہے، تاہم دو دیہاتوں وَرناکیش اور وَرزغان میں زیادہ نقصان ہوا۔

ایمرجنسی سروسز کے مطابق زلزلے کے بعد تقریباً 340 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم ان میں سے چند کو علاج کے بعد فارغ کردیا گیا۔

خوفناک زلزلے میں تقریباً 40 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے جبکہ 200 سے زائد مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

تقریباً 100 زخمیوں کو ان کے تباہ شدہ گھروں کے ملبے سے نکالا گیا، ایمرجنسی ٹیموں نے 78 دیہاتوں میں ضروری امدادی سامان فراہم کیا جبکہ ورناکیش میں ایمرجنسی شیلٹر قائم کیا گیا ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) نے الرٹ وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘زلزلے سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان واضح ہے جبکہ اور اس کا اثر بڑے پیمانے پر ہوا۔’

زلزلے کے جھٹکے صوبائی دارالحکومت تبریز کے علاوہ راشت شہر میں بھی محسوس کیے گئے۔

واضح رہے کہ ایران کو حالیہ دہائیوں میں کئی بار قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں 2003 میں تاریخی شہر بام میں آنے والا وہ تباہ کن زلزلہ بھی شامل ہے جس میں 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

بعد ازاں 2005 کے زلزلے میں 600 سے زائد افراد اور 2012 کے زلزلے میں تقریباً 300 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔

1990 میں شمالی ایران میں 7 اعشاریہ 4 کے خوفناک زلزلے کے نتیجے میں 40 ہزار افراد ہلاک اور 3 لاکھ سے زائد زخمی ہوئے تھے جبکہ 5 لاکھ افراد بے گھر ہوگئے تھے۔

x

Check Also

پریانتھا کی والدہ کے میت سے لپٹ کر رونے کے رقت آمیز مناظر، تصاویر سامنے آگئیں

پریانتھا کی والدہ کے میت سے لپٹ کر رونے کے رقت آمیز مناظر، تصاویر سامنے آگئیں

سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا ...

%d bloggers like this: