امریکا میں یورپی مصنوعات اب مزید مہنگی ہوجائیں گی کیونکہ امریکی حکومت کی جانب سے یورپ سے درآمد شدہ اشیاء پر ریکارڈ ٹیرف( درآمدی ٹیکس) عائد کردیا گیا ہے۔
امریکا کی جانب سے یورپی ممالک کی مصنوعات پر ریکارڈ 7 اعشاریہ 5 ارب ڈالر کا اضافی ٹیرف عائد کردیا گیا ہے۔
نئے ٹیرف کا اطلاق آج 18 اکتوبر سے ہوگا جس کے تحت یورپی یونین کی منتخب مصنوعات پر 10 سے 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
تجارتی امور کی عالمی تنظیم ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) نےگذشتہ ماہ امریکا کوٹیرف عائد کرنےکی منظوری دیتےہوئے کہا تھا کہ امریکا یورپی یونین کی جانب سے غیر قانونی ترجیحی سلوک پر ٹیرف عائدکرسکتا ہے۔
گذشتہ روز امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ امریکا بڑےتجارتی عدم توازن کی وجہ سے یورپ کے ساتھ تجارتی جنگ ہار نہیں سکتا، وہ اس صورتحال کا بڑی آسانی سےحل نکال سکتےہیں۔
امریکی حکومت کے اس فیصلے کو یورپی یونین اور امریکا کے درمیان جاری 15 سالہ معاشی جنگ کا نتیجہ قرار دیا جارہا ہے۔
اس جنگ کا آغاز 2004 میں ہوا تھا جب امریکا نے یورپی یونین کے ممالک پر الزام عائد کیا تھا کہ ان کی جانب سے ہوائی جہاز بنانے والی یورپی کمپنی ائیر بس کو غیر قانونی سبسڈیز دی گئی ہیں۔
ڈبلیو ٹی او نے رواں ماہ 2 اکتوبر کو اس مقدمے کا فیصلہ امریکا کے حق میں سناتے ہوئے اسے یورپی مصنوعات پر ٹیرف بڑھانے کی اجازت دی تھی۔
جواب میں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ اگر امریکا کی جانب سے یہ قدم اٹھایا گیا تو جواب میں یورپی ممالک کے پاس بھی ایسے ہی ردعمل کے علاوہ کوئی اور جواز نہیں ہوگا۔