نمکین غذائیں بھوک میں اضافے اور پیاس میں کمی کا باعث بنتی ہیں

نمکین غذائیں بھوک میں اضافے اور پیاس میں کمی کا باعث بنتی ہیں

کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ آپ کو نمک چھڑکے ہوئے فرنچ فرائز کیوں پسند ہیں اور آپ اپنے ہاتھ کیوں نہیں روک پاتے۔۔۔!

 تحقیق کے مطابق نمکین غذائیں پیاس کو کم اور بھوک کو بڑھاتی ہیں۔

جرمنی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق نمک پانی کے گردوں سے گزر جانے کے بعد بھی پیشاب میں موجود رہتا ہے۔

جرمن محقق فریڈرک لفٹ کے مطابق نمک اتنی آسانی سے فاضل مادے میں تبدیل نہیں ہوتا جتنا کہ سمجھا جاتا ہے، بلکہ یہ ایک انتہائی اہم مرکب (osmolyte)میں تبدیل ہوجاتا ہے جو کہ پانی کو جسم کا حصہ بننے میں مدد دیتا ہے۔

 جب ہمارے جسم میں نمک کی مقدار میں اضافہ ہوجاتا ہے تو یہ پانی کو جسم میں برقرار رکھتا ہے جس کی وجہ سے ہماری پیاس کم ہوجاتی ہے۔

روسی خلابازوں پر کی گئی تحقیق میں  دو گروپوں کو  ایک مخصوص عرصے تک نمک کی مختلف مقدار والی غذائیں دی گئیں۔

دونوں گروپوں کے ٹیسٹ کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ جس گروپ کو زیادہ نمک والی غذائیں دی گئی تھیں ان کے جسم میں پانی کی مقدار زیادہ تھی جب کہ  انہیں بھوک بھی زیادہ محسوس ہورہی تھی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کیونکہ جسم میں نمک کی زیادتی سے گردوں میں پانی محفوظ ہونے کا نظام متحرک ہوجاتا ہے اس لیے ہمیں پیاس نہیں لگتی جب کہ جسم کو مزید توانائی درکار ہونے کی وجہ سے بھوک میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

x

Check Also

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

ہماری غذاء میں شہد کیوں ضروری ہے؟

اگر ہم شہد کے ذائقے کی بات کریں تو بہت سے لوگ شہد کا میٹھا ...

%d bloggers like this: