چین نے 2 امریکی شہریوں کو حراست میں لے لیا

چین نے 2 امریکی شہریوں کو حراست میں لے لیا

چین میں 2 امریکی شہریوں کو حراست میں لیا گیا  ہے جن پر  الزام ہے کہ وہ چین سے لوگوں کو غیر قانونی طور پر بیرون ملک بھجوانے میں ملوث ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق دونوں امریکی شہری چین میں انگریزی زبان سکھانے کے ادارے سے منسلک ہیں۔ امریکی شہریوں کو چین کے مشرقی صوبے جیانگ زو سے حراست میں لیا گیا ہے۔

 امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ چین میں امریکی باشندوں کی حراست کی خبرسےآگاہ ہیں اور صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق دونوں امریکی شہریوں کو گذشتہ ماہ کے آخر میں حراست میں لیا گیا تھا ، جن میں سے ایک جیکب ہارلن چین میں انگریزی زبان سکھانے کے ادارے کے مالک ہیں جسے انہوں نے 2004 میں قائم کیا تھا۔

اس کے علاوہ ایلیزا پیٹرسن نامی خاتون ادارے کی ڈائریکٹر ہیں اور گذشتہ 8 برسوں سے چین میں مقیم ہیں۔

چینی دفتر خارجہ کے ترجمان جینگ شوآنگ نے دونوں امریکی شہریوں کو حراست میں لیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پر چین سے لوگوں کو غیر قانونی طور پر باہر بھجوانے کے انتظامات کروانے کے الزامات ہیں۔

جینگ شوآنگ کا کہنا ہے کہ چینی قانون کے مطابق دونوں امریکیوں کو الزام ثابت ہونے پر 2 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

دوسری جانب جیانگ زو پولیس نے دو امریکیوں کی حراست کی خبرپرردعمل سےگریز کیا ہے۔

امریکی شہریوں کی حراست کو چین اور امریکا کے درمیان بڑھتےہوئے سیاسی اور معاشی تناؤ سے جوڑا جارہا ہے تاہم چینی حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کا دونوں ممالک کے درمیان معاشی پابندیوں کے مسئلے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

واضح رہے کہ چین اور امریکا کے درمیان گزشتہ ایک سال سے تجارتی اور معاشی جنگ جاری ہے جس کے دوران دونوں ممالک ایک دوسرے کی درآمدی مصنوعات پر اربوں ڈالر کے اضافی ٹیکس عائد کر چکے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین غیرمنصفانہ تجارتی سرگرمیوں میں ملوث ہے جسے دانشمندانہ چوری کہا جاسکتا ہے جب کہ چین نے ہمیشہ امریکی الزامات مسترد کیے ہیں۔

x

Check Also

پریانتھا کی والدہ کے میت سے لپٹ کر رونے کے رقت آمیز مناظر، تصاویر سامنے آگئیں

پریانتھا کی والدہ کے میت سے لپٹ کر رونے کے رقت آمیز مناظر، تصاویر سامنے آگئیں

سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا ...

%d bloggers like this: