ماہر غذائیت کا کہنا ہے کہ کھجور انسانی صحت کے لیے ایک بہترین اور غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ جس میں قدرتی شوگر کے ساتھ ساتھ سیلینیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، آئرن، فاسفورس اور کیلشیم کی کثیر مقدار شامل ہے۔
یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا شوگر کے مریض کھجور کھا سکتے ہیں یا نہیں؟ کیونکہ یہ قدرتی شوگر سے مالا مال پھل ہے جبکہ شوگر کے مریضوں کے لیے میٹھا کھانا نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر شوگر کے مریضوں کو میٹھے کی طلب ہو تو وہ کھجور کھا سکتے ہیں کیونکہ یہ ایک ایسا پھل ہے جس میں گلیسمک انڈیکس کی شرح بہت کم ہوتی ہے۔
مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق کھجور کھانے سے خون میں شوگر کا لیول نہیں بڑھتا بلکہ یہ جسم کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں اہم غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں، مگر ایک یا 2 کھجوروں سے زیادہ کھانا ضرور نقصان پہنچا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ شوگر کے مریضوں کےلیے کھجور کھانے کے ساتھ ساتھ صحت بخش متوازن غذا کا استعمال بھی بےحد ضروری ہے اور اگر ہوسکے تو ’Medjool‘ (کھجور کی ایک قسم) کھجوریں اس حوالے سے زیادہ فائدہ مند ہیں جو کہ انتہائی نرم، حجم میں بڑھی اور شیریں ہوتی ہیں۔
ایک تحقیق میں ان کھجوروں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا جس کے دوران 10 صحت مند افراد کو 4 ہفتے تک سو گرام کھجوریں استعمال کرائی گئیں۔ چار ہفتے بعد محققین نے دریافت کیا کہ ان کھجوروں کو کھانے سے لوگوں کے خون میں موجود گلوکوز کے لیول میں کوئی اضافہ نہیں ہوا جبکہ کولیسٹرول لیول بھی مستحکم رہا۔
اسی طرح کھجور کی ایک قسم ’عجوہ‘ بھی امراض کی روک تھام میں جادوئی خصوصیات رکھتی ہے جبکہ ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس کھجور کو کھانا شوگر سے جڑی پیچیدگیوں کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔