سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے کہا ہے کاروباری طبقہ عمران خان کی شکایت ان سے کر رہا ہے جنہوں نے انہیں وزیراعظم بنایا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر آصف زرداری نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کی اور مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ، تاجروں کی آرمی چیف سے ملاقات سے متعلق بات کی۔
اس دوران صحافی نے ان سے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کیا اپنے آزادی مارچ میں کامیاب ہوں گے تو اس پر آصف زرداری نے جواب دیا کہ انشااللہ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں، ہم مولانا کے مارچ کی حمایت کر رہے ہیں۔
ساتھ ہی انہوں نے تاجر برادری کی آرمی چیف سے ملاقات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری طبقہ آرمی چیف سے ملاقات میں رورہا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ ‘کاروباری برادری وزیراعظم کی شکایت ان سے کر رہی ہے جنہوں نے انہیں وزیراعظم بنایا’۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ چیئرمین نیب کی تعیناتی پر کوئی پشیمانی محسوس ہورہی ہے تو اس پر سابق صدر نے جواب دیا کہ شاہد خاقان عباسی چئیرمین نیب کی تقرری پر معافی مانگ چکے ہیں۔
دوران گفتگو آصف زرداری سے صحافی نے پوچھا کہ ‘سنا ہے اسٹیبلمشنٹ کے ساتھ بات چل رہی ہے کہ معافی تلافی کرلیں، جس پر سابق صدر نے کہا کہ ‘معافی وہ مانگیں گے؟’۔
آصف زرداری نے کہا کہ مولانا میرے دوست ہیں لیکن سیاست چیئرمین بلاول بھٹو نے کرنی ہے، مولانا فضل الرحمٰن کی اپنی جماعت اور سیاست ہے، ہماری دوستی رہے گی۔
اس موقع پر بلاول بحٹو زرداری نے بھی صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کی اور کہا کہ وہ پرامید ہیں کہ مولانا کا مارچ کامیاب ہوگا، پیپلزپارٹی دھرنے کے علاوہ ہر سطح پرمولانا کے ساتھ ہوں گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مولانا کے مارچ کی حمایت کی نوعیت کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔
اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ کیا احتجاجی تحریک کے نتیجے میں سندھ حکومت جانے کا خطرہ تو نہیں؟ تو اس پر چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ یہ سندھ حکومت پر حملہ کریں گے لیکن کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات بھی ہوئی، جس میں آزادی مارچ میں شرکت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔