عرفان خان کے بعد سونالی بیندرے: بالی وڈ اداکارہ کو بھی کینسر کا مرض لاحق

بالی ووڈ اداکار عرفان خان کے بعد اب ایک اور اداکارہ سونالی بیندرے کو کینسر ہونے کی بات سامنے آئی ہے۔

سونالی بیندرے نے یہ انکشاف اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ’حال ہی میں ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ مجھے ہائی گریڈ میٹاسٹیٹک کینسر ہے۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایسا ہوگا۔ کئی روز کے درد کے بعد میں نے ٹیسٹ کروائے جس کے بعد چونکا دینے والی رپورٹ سامنے آئی’۔

سونالی لکھتی ہیں کہ ’ایسے وقت میں میرے عزیز و اقارب اور دوست میرے ساتھ ہیں۔ میں انکی شکر گذار ہوں اور خود کو خوش قسمت سمجھتی ہوں’۔

کچھ دن پہلے جب ٹی وی ریالٹی شو ‘انڈیاز بیسٹ ڈرامے باز’ کے سیٹ پر سونالی نے آنا بند کر دیا تو کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ وہ اپنی بیماری کے سبب نہیں آ رہیں۔

اس خبر کے بعد ہر کوئی یہ جاننا چاہتا ہے کہ آخر انکا یہ کینسر کس سٹیج پر ہے اور کتنا خطرناک ہے۔

دلی کے اپولو ہسپتال کے محکمہ آنکلوجی کی سربراہ ڈاکٹر سپنا ناگیا کا کہنا ہے کہ سونالی نے اپنے کینسر کے بارے میں جتنی معلومات انسٹاگرام پر جاری کی ہیں اس سے پوری طرح یہ معلوم نہیں ہو سکے گا کہ ان کا کینسر کتنا خطرناک ہے۔

ڈاکٹر سپنا کہتی ہیں ’کسی بھی کینسر کا پتہ لگانے کے لیے یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ ابتدا میں ٹیومر کہاں تھا اور سونالی کے کیس میں ہمیں ابھی یہ نہیں معلوم۔‘

آخر میٹاسٹیٹک کینسر کیا ہوتا ہے اس بارے میں ڈاکٹر سپنا کہتی ہیں کہ ہر میٹاسٹیٹک کینسر جان لیوا نہیں ہوتا کئی بار اس طرح کے کینسر کا علاج ممکن بھی ہوتا ہے۔

میٹاسٹیٹک کینسر کا مطلب ہے کہ کینسر کے سیل ایک جگہ موجود نہیں ہیں بلکہ یہ ایک جگہ سے جسم کے کئی حصوں میں پھیل چکا ہے۔

ممبئی کے ٹاٹا میموریل کینسر ہسپتال کے ڈاکٹر آشو توش ٹینڈرا کے مطابق میٹاسٹیٹک کینسر سے یہ مطلب ہرگز نہ نکالیں کہ کینسر کس سٹیج پر ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ کینسر کے سیل کس سٹیج میں ہیں۔ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ کینسر کے سیل جسم کے دوسرے حصے میں پھیل رہے ہیں۔

سونالی کو ہائی گریڈ میٹاسٹیٹک کینسر ہے تو یہ جاننا بھی ضروی ہے کہ ہائی گریڈ کا کیا مطلب ہے۔

ڈاکٹر سپنا کہتی ہیں کہ ہائی گریڈ کے دو مطلب ہوتے ہیں ایک تو یہ کہ جسم کے جس حصے میں کینسر پیدا ہوا تھا اس کی جگہ وہاں سے تبدیل گئی ہے اور دوسرا مطلب ٹیومر کی قسم ہوتی ہے مثلا ٹیومر کی قسم زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔

سونالی کی اس خبر کے بعد سوشل میڈیا پر پیغامات میں لوگ ان کی صحت یابی کی دعائیں کر رہے ہیں۔

ایک صارف رویندر نے اپنے ٹوئٹ میں ان کی صحتیابی کے لیے دعا کی۔

اب سوال یہ ہے کہ اس کا علاج کیا ہے۔

ڈاکٹر آشو توش کا کہنا ہے کہ ’ویسے تو کینسر کا سب سے اچھا علاج سرجری ہے وہ بھی تب جب کینسر جسم کے دوسرے حصوں میں نہ پھیلا ہو لیکن یہ صرف سٹیج ون اور ٹو میں کارگر ہوتا ہے۔ مخصوص حالات میں سٹیج تھری میں بھی سرجری کی جا سکتی ہے۔

اور ہر بار سرجری سے پہلے مریض کی کیموتھیراپی بھی کی جاتی ہے۔

تو اس میں خطرہ کتنا ہے۔ اس بارے میں رلائنس میموریل ہسپتال کے ریڈیولوجسٹ ڈاکٹر پرساد ٹانڈیکر کہتے ہیں جس طرح سے ہر کینسر کا علاج الگ ہوتا ہے اسی طرح سے ہر کینسر میں خطرہ بھی الگ ہوتا ہے اور یہ اس بات پر بھی منحصر کرتا ہے کہ کینسر کس مرحلے میں ہے۔ انکا کہنا ہے کہ پھیپڑوں کے کینسر میں بچنے کے امکانات سب سے کم ہوتے ہیں۔

سونالی نے اپنے انسٹا گرام پر لکھا ہے کہ وہ نیو یارک میں اپنا علاج کروا رہی ہیں۔

سنگین بیماری کے بعد زیادہ تر بڑی شخصیات اپنی بیماری کا علاج بھارت سے باہر کرواتے ہیں چاہے وہ یو راج سنگھ ہوں یا اداکار عرفان خان تو کیا بھارت میں یہ تکنالوجی دستایب نہیں ہے۔

اس بارے میں ڈاکٹر پرساد کہتے ہیں ‘بھارت کے ہسپتالوں میں ہر طرح کے کینسر کا علاج اور تکنالوجی موجود ہے لیکن اس طرح کے علاج میں پرائویسی کی ضرورت ہوتی ہے کچھ لوگ بیماری کو چھپانا چاہتے ہیں اور بڑی یا مشہور شخصیات کے ساتھ اس طرح کی دقت پیش آتی ہے۔

کئی بار کینسر کے علاج میں بال گر جاتے ہیں۔ چہرہ بلکل بدل جاتا ہے۔ اور مشہور شخصیات ایسے میں تصاویر نہیں بنوانا چاہتے اور اپنے ملک میں تصاویر لیک ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔جبکہ بیرون ممالک میں مریض کی پراییویسی کے قوانین بہت سخت ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

مریم نواز کو سمیش کرنے کی دھمکی دینے والا میجر جنرل عرفان ملک سپر سیڈ

پاک فوج میں تین میجر جنرلز کو ترقی دے کر لیفٹننٹ جنرل بنا دیا گیا ...

%d bloggers like this: