جنرل ظہیر الاسلام دھرنے کے پیچھے تھے یا نہیں، جواب دینا ہوگا

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں پر سوالات اٹھادیئے، کہتے ہیں کہ جنرل (ر) ظہیر الاسلام دھرنوں کے پیچھے تھے یا نہیں انہیں جواب دینا ہوگا، ہوسکتا ہے عمران خان نے سابق آئی ایس آئی چیف سے ملاقات کی ہو، دھرنوں کے پیچھے کون تھا، کیا عزائم تھے، سامنے آنا چاہئے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ایک مرتبہ پھر نواز شریف کے حق میں صفائیاں دینے لگے، سماء کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں کہا کہ نواز شریف کا آج کا بیان کیس سے متعلق ہے، کوئی پریس اسٹیٹمنٹ نہیں، ممبئی حملہ بیان کو رد کرتا ہوں، قومی سلامتی کا اجلاس فوج نے نہیں بلکہ نیشنل سیکیورٹی ڈویژن نے بلایا، الیکشن وقت مقررہ پر ہی ہوں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ نواز شریف نے دھرنے سے متعلق بیان عدالت میں دیا، تمام معاملات کے حقائق عوام کے سامنے آنے چاہئیں، دھرنوں کے پیچھے سابق آئی ایس آئی سربراہ ظہیر اسلام تھے تو انہیں جواب دینا ہوگا، دھرنوں کے پیچھے کون تھا، کیا عزائم تھے، سامنے آنا چاہئے۔

وزیراعظم بولے کہ اگلی حکومت کسی کی بھی آئے، تمام معاملات کی تحقیقات کرے، بدقسمتی سے ہم نے ماضی کی غلطیوں سے سبق نہیں سیکھا، معاملات آئین کے مطابق حل ہوتے ہیں، چیئرمین نیب کا جوڈیشل کونسل سے کوئی تعلق نہیں، ہر ادارے کو آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے عمل سے ملک کا بے پناہ نقصان ہورہا ہے، نیب کے کام سے حکومت مفلوج ہورہی ہے، چیف جسٹس کے ساتھ تمام ایشوز پر کھل کر بات ہوئی، این ایس سی کا اجلاس فوج نے نہیں بلایا، اجلاس میں نواز شریف کے انٹرویو پر بات ہوئی۔

شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ نواز شریف کی بات کو غلط انداز میں پیش کیا جاتا ہے، نواز شریف آج بھی اپنے بیان پر قائم ہیں، انہوں نے ملک مخالف کوئی بات نہیں کی، نواز شریف نے کھل کر عدالت میں اپنا بیانیہ دیا ہے، نواز شریف کیخلاف پاناما 100 فیصد سیاسی مقدمہ تھا، انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیراعظم کا فیصلہ کل  تک ہوجائے گا، چور راستے سے کوئی آیا تو وہ نتیجہ خود بھگتے گا، فاٹا کے انضمام پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، کوشش ہے مدت پوری ہونے سے پہلے معاملہ حل ہوجائے۔

ایک سوال کے جواب میں وہ بولے کہ ن لیگ کوئی جیل نہیں، جسے جانا ہے چلا جائے، پارٹیاں بدلنے والوں کو عزت کماتے نہیں دیکھا، ن لیگ چھوڑنے والے جہاں سے آئے تھے وہیں چلے گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.

x

Check Also

مریم نواز کو سمیش کرنے کی دھمکی دینے والا میجر جنرل عرفان ملک سپر سیڈ

پاک فوج میں تین میجر جنرلز کو ترقی دے کر لیفٹننٹ جنرل بنا دیا گیا ...

%d bloggers like this: